Hijabi Women Art
عورت نے ساڑھی پہنی ہو، شلوار قمیص پہنی ہو، سر سے پاوں تک چادر میں لپٹی ہو، ڈوپٹہ کے بغیر ہو، پوری آستینیں ہوں، آدھی آستینیں ہوں، برقعہ پہنا ہو یا ٹانگیں ننگی ہوں۔ چاہے جس بھی طرح کے لباس میں ہو ریپ ہو جاتا ہے۔ عورت چاہے 3 سال کی بچی ہو، 4 سال کی سکول جانے والی، 8 سال کی قرآن پاک پڑھنے جانے والی، 14 سال کی بلوغت میں قدم رکھنے والی، 20 سال کی جوان، 40 سال کی، 50 سال کی بزرگ، 70 سال کی برگزیدہ یا پھر قبر میں لیٹی ہو ریپ کر دی جاتی ہے۔ عورت کا مذہب اسلام ہو، سکھ ہو، عیسائیت ہو, یہودیت ہو، جین مت ہو، بدھ ہو، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے ہو مسلک سے ہو، فرقے سے ہو یا وہ ان سب سے کوٸی تعلق بھی نا رکھتی ہو، اس کو ریپ کر دیا جاتا ہے۔ کالی ہو، گوری ہو، سانولی ہو، موٹی ہو، پتلی ہو، چھوٹی ہو، یا لمبی ہو اپاہج ہو، اس کا ریپ ہونے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ مسئلہ اگر لباس، عمر، مذہب، رنگ، جسامت کا نہیں تو پھر مسئلہ ہے کیا؟؟؟؟؟
مسئلہ ہے ہوس کا، ہوس زدہ ذہنوں کا مسئلہ ہے،
درندگی کا مسئلہ ہے، انسانیت سے گرنے کا مسئلہ ہے..
خاموش مت بیٹھیں کہیں آگ آپ کے گھر تک نا آجائے!
ریپیسٹ کی سزا سَر تن سے جدا…..
#SairaSyed #ArtXpert #RespectWomen
#Art #hangrapistspublicly #HangRapist